اشاعتیں

مولانا طفیل احمد مصباحی لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مطالعہ: روح کی غذا

تصویر
مطالعہ: روح کی غذا از قلم: مولانا طفیل احمد مصباحی سابق نائب ایڈیٹر ماہنامہ اشرفیہ مبارک پور موبائل نمبر: 8416960925 زندگی   ، جسم اور روح کے مجموعے کا نام ہے ۔ انسان کو زندہ رہنے اور زندگی گذارنے کے لیے غذاؤں کی ضرورت پڑتی ہے ۔ زندگی کی بھی دو صورتیں ہیں۔ ایک مادی زندگی   ، دوسری روحانی زندگی۔ جسمانی زندگی کے لیے مادّی غذا اور روحانی زندگی کے لیے روحانی غذا ضروری ہے ۔ قرآن مقدس کی صراحت کے مطابق اللہ کے ذکر سے دلوں کو اطمینان و سکون کی دولت نصیب ہوتی ہے۔  اَلَا بِذِکْرِ اللهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ یہی وجہ ہے کہ علماء و مفسرین نے اللہ تعالی کے ذکر و اذکار اور اوراد و ظائف کو "روح کی غذا " کہا ہے اور یہ بات حق ہے۔ ذکر و فکر میں جو لذت اور روحانی سکون ملتا ہے ، وہ آلاتِ لہو و  لعب میں کہاں؟ جب بندہ زمین کی پستیوں میں اپنے رب کو یاد کرتا ہے تو اللہ رب العزت آسمان کی بلندیوں پر عرشیوں کے درمیان اس کا ذکر کرتا ہے ۔ ذکر و اذکار کے علاوہ، عبادت و ریاضت ، قرآن شریف کی تلاوت اور مجلسِ وعظ و تذکیر سے بھی روح کو غذا ملتی ہے ۔ غر

پیڑ پودے لگائیں اور آکسیجن فراہم کریں

تصویر
پیڑ پودے لگائیں اور آکسیجن فراہم کریں از قلم: مولانا طفیل احمد مصباحی سابق نائب ایڈیٹر ماہنامہ اشرفیہ مبارک پور موبائل نمبر: 8416960925 آج پوری دنیا " کورونا " جیسی موذی وبا میں مبتلا ہے ۔ اس وبا سے اب تک ہزاروں افراد مر چکے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ بیمار ہیں اور کورونا کی مار جھیل رہے ہیں ۔ اللہ کی پناہ !!! ہاسپیٹل اور شفا خانوں میں بیڈ نہیں مل رہے ہیں اور اگر بیڈ دستیاب ہیں تو     آکسیجن کی قلت ہے ۔ سعودی عرب سمیت دنیا کے دوسرے ممالک ہندوستان کو       آکسیجن ڈونیٹ کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم کیئر فنڈ سے 550     آکسیجن فلانٹ تیار کیے جانے کی بات چل رہی ہے ۔ جب عذاب سر پر مسلط ہو جاتا ہے ، تب ہم اس سے نجات کے راستے ڈھونڈنے لگتے ہیں۔   آبادی اور رقبہ کے لحاظ سے چین کے بعد ہندوستان دنیا کا غالباً سب سے بڑا ملک ہے ، اس کے پاس قدرتی ذخائر اور   آکسیجن پیدا کرنے والے ذرائع کی کمی نہیں ہے ۔ لیکن افسوس !     آج ہمارا ملک     آکسیجن کی قلت کا سامنا کر رہا ہے ۔ بروقت آکسیجن نہ ملنے کے