اشاعتیں

مئی, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

صحاحِ سته کا مطالعہ کیسے کریں؟

تصویر
صحاح سته سے مراد چھ مشہور کتب احادیث ہیں : (۱) صحیح بخاری (۲) صحیح مسلم (۳)سنن ترمذی (۴)سنن ابن ماجہ (۵)سنن نسائی (۶)سنن ابو داؤد ۔ بعض محدثین نے ابن ماجہ کے بجائے مؤطا امام مالک کو اور بعض محدثین نے سنن دارمی کو صحاح ستہ میں شمار فرمای۔ (نزھة القاری ج:۱، ص:۱۰۵) جامع کی تعریف: وہ کتاب ہے جس میں یہ آٹھ مضامین ہوں عقائد، احکام، تفسیر، سیرومغازی، آداب، مناقب، فتن، علاماتِ قیامت۔ سنن کی تعریف: جن میں ابوابِ فقہ کی ترتیب سے احکام سے متعلق احادیث ہوں۔ اگر یہ کتب مکتبہ ”مؤسسة الرسالة الناشرين“ کی مل سکیں تو اسی کو حاصل کریں کہ انھوں نے ان میں موجود تمام احادیث پر حکم لگانے کا الترام کیا ہے کون صحیح ہے، اور کون حسن یا ضعیف ہے۔ ہاں ان میں موجود تحکیم پر آنکھ بند کرکے اعتماد نہیں کیا جاسکتا، کہ تحقیق واختلافِ تحکیم کی گنجائش اپنی جگہ پر باقی ہے ۔ دورۂ حدیث وہ بابرکت درجہ ہے کہ جو پورا سال ہی حدیث کے لیے وقف ہوتا ہے۔ اور اس میں صحاحِ ستہ کا درس جاری رہتا ہے؛ لہذا وقت کو غنیمت جانتے ہوئے اگر مکمل صحاح کا مطالعہ ہو جائے تو اس کے بہت فوائد حاصل ہوں گے۔ صحاح ستہ میں اح

تعارف امیر اہل سنت دامت برکاتھم العالیہ

تصویر
تعارف امیر اہل سنت حضرت علامہ و مولانا الیاس قادری زیدہ مجدہ از قلم:مولانا سجاد عطاری مدنی نام و نسب: امیر اہل سنت مولانا الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ کی ولادت 26 رمضان المبارک 1369ھ بمطابق 12 جولائی 1950 بروز بدھ کراچی کے علاقے کھارادر میں ہوئی. آپ کا اسم گرامی محمد اور عرفی نام الیاس ہے۔ آپ کی کنیت ابو بلال اور تخلص عطار ہے۔ آپ کا تعلق میمن برادری سے ہے۔ بیعت و خلافت: آپ سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ میں بیعت ہیں۔ آپ کے پیر صاحب کا نام سیدی قطب مدینہ مولانا ضیاء الدین مدنی علیہ الرحمہ ہے۔ آپ کی خلافت جانشین قطب مدینہ شیخ فضل الرحمن مدنی سے اور مفتی محمد عبدالسلام قادری فتحپوری اور مفتی محمد وقار الدین رضوی رحمھم اللہ سے ہے۔ عطار کہلانے کی وجہ: آپ نے ایک مدنی مذاکرے میں فرمایا کہ مجھے عطر لگانے کا شوق تھا تو پھر میں نے عطر بیچنے کا بھی کاروبار شروع کردیا، اس وجہ سے لوگ مجھے عطار کہنے لگے۔ اسی وجہ سے میں نے اپنا تخلص عطار رکھا اور یہ تخلص اتنا مشہور ہوا کہ لوگ مجھے الیاس کم عطار زیادہ ک

مطالعہ: روح کی غذا

تصویر
مطالعہ: روح کی غذا از قلم: مولانا طفیل احمد مصباحی سابق نائب ایڈیٹر ماہنامہ اشرفیہ مبارک پور موبائل نمبر: 8416960925 زندگی   ، جسم اور روح کے مجموعے کا نام ہے ۔ انسان کو زندہ رہنے اور زندگی گذارنے کے لیے غذاؤں کی ضرورت پڑتی ہے ۔ زندگی کی بھی دو صورتیں ہیں۔ ایک مادی زندگی   ، دوسری روحانی زندگی۔ جسمانی زندگی کے لیے مادّی غذا اور روحانی زندگی کے لیے روحانی غذا ضروری ہے ۔ قرآن مقدس کی صراحت کے مطابق اللہ کے ذکر سے دلوں کو اطمینان و سکون کی دولت نصیب ہوتی ہے۔  اَلَا بِذِکْرِ اللهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ یہی وجہ ہے کہ علماء و مفسرین نے اللہ تعالی کے ذکر و اذکار اور اوراد و ظائف کو "روح کی غذا " کہا ہے اور یہ بات حق ہے۔ ذکر و فکر میں جو لذت اور روحانی سکون ملتا ہے ، وہ آلاتِ لہو و  لعب میں کہاں؟ جب بندہ زمین کی پستیوں میں اپنے رب کو یاد کرتا ہے تو اللہ رب العزت آسمان کی بلندیوں پر عرشیوں کے درمیان اس کا ذکر کرتا ہے ۔ ذکر و اذکار کے علاوہ، عبادت و ریاضت ، قرآن شریف کی تلاوت اور مجلسِ وعظ و تذکیر سے بھی روح کو غذا ملتی ہے ۔ غر