اشاعتیں

کتابیں ہیں چمن اپنا

تصویر
کتابیں ہیں چمن اپنا ابن امیر ایک دور تھا جب کہ ہر انسان ہاتھ میں قلم وقرطاس سجائے دکھتا تھا لیکن آہستہ آہستہ تغیر وتبدل ہونا شروع ہوگیا اور ہمارے ہاتھ سے کتاب کی بجائے موبائل آگیا اور ہم کتابوں جیسی عظیم نعمت کو فرا موش کر بیٹھے اور سوشل میڈیا کو ہی اپنا علم و ہنر کا زریعہ و محور و مرکز سمجھ لیا جبھی ہمارے اندر سے تحقیق کا مادہ بھی رخصت ہوگیا اور ہم یہودو نصاری کو علم کا ماہر و نہ جانے کیا کیا سمجھنے لگے جبکہ ہم اس بات کو بھی بھلادیئے کہ فرنگی بھی تو اپنی تمام تر صنعت و ترقی میں ہم مسلمانوں کے شاگرد ہیں لیکن ہمیں اس بات کا بھی پتہ تب چلتا جب ہم مطالعہ کو اپنے روز بروز کا اوڑھنا بچھونا بناتے یاد رہے ہمارے اسلاف سے علم و ہنر کے اندر بیش بہا ایسی امثلہ قائم کی ہیں کہ دور حاضر ان کی امثلہ پیش کرنا تو دور کی بات خیال بھی نہیں کرسکتا۔ تحریر و تصنیف ہی کو لے لیں۔ امام ابن عساکر نے 80 جلدوں کی تاریخ دمشق لکھ کر اپنی علمیت کا واضح ثبوت پیش کیا۔ موصوف نے فقط یہی نہیں بلکہ اور بھی کتب لکھیں۔ اور امام ابن عقیل حنبلی نے الفنون نامی کتاب لکھی جس کی 800 جلدیں ہیں اور موصوف کے بارے آتا ہے ک

مفتی عبد اللطیف جلالی اسلاف کی جیتی جاگتی تصویر

مفتی عبد اللطیف جلالی اسلاف کی جیتی جاگتی تصویر  __________________________ از : نازش مدنی مرادآبادی خادم التدریس:جامعۃ المدینہ، ہبلی کرناٹک ہند __________________________ نگہ بلند سخن دل نواز جاں پر سوز  یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لیے  حضور حافظ الحدیث، جنید زماں، سلطان المحدثین استاذ العلماء *حضرت علامہ الشاہ سید جلال الدین شاہ قادری نقش بندی مجددی قدس سرہ العزیز* کے ارشد تلامذہ میں ایک روشن و چمکتا نام برکۃ العصر، بقیۃ السلف، عمدۃ الخلف، مرشد دوراں، غزالی زماں، سند المدرسین، استاذ العلماء والمفتیین، رئیس التدریس والافتاء، شیخ الحدیث و التفسیر حضرت علامہ الشاہ مفتی عبد اللطیف جلالی علیہ الرحمۃ والرضوان کا ہے۔ آپ علیہ الرحمہ حضور حافظ الحدیث ،جلال الملت والدین حضرت علامہ شاہ جلال الدین صاحب  قادری نقش بندی اور بحر العلوم ،استاذ الافاضل حضرت علامہ نواز کیلانی علیہما الرحمہ کے تلمیذ رشید تھے۔آپ کے کردار وعمل سے اسلاف و اکابر کی یاد تازہ ہو جاتی تھی۔ آپ علوم وفنون کے ماہر اور کثیر التلامذہ معلم واستاد تھے۔ عظیم محدث، بہترین فقیہ اور راسخ العقیدہ  روحانی پیشوا تھے۔ آپ کی حیاتِ مبارکہ کا

صحاحِ سته کا مطالعہ کیسے کریں؟

تصویر
صحاح سته سے مراد چھ مشہور کتب احادیث ہیں : (۱) صحیح بخاری (۲) صحیح مسلم (۳)سنن ترمذی (۴)سنن ابن ماجہ (۵)سنن نسائی (۶)سنن ابو داؤد ۔ بعض محدثین نے ابن ماجہ کے بجائے مؤطا امام مالک کو اور بعض محدثین نے سنن دارمی کو صحاح ستہ میں شمار فرمای۔ (نزھة القاری ج:۱، ص:۱۰۵) جامع کی تعریف: وہ کتاب ہے جس میں یہ آٹھ مضامین ہوں عقائد، احکام، تفسیر، سیرومغازی، آداب، مناقب، فتن، علاماتِ قیامت۔ سنن کی تعریف: جن میں ابوابِ فقہ کی ترتیب سے احکام سے متعلق احادیث ہوں۔ اگر یہ کتب مکتبہ ”مؤسسة الرسالة الناشرين“ کی مل سکیں تو اسی کو حاصل کریں کہ انھوں نے ان میں موجود تمام احادیث پر حکم لگانے کا الترام کیا ہے کون صحیح ہے، اور کون حسن یا ضعیف ہے۔ ہاں ان میں موجود تحکیم پر آنکھ بند کرکے اعتماد نہیں کیا جاسکتا، کہ تحقیق واختلافِ تحکیم کی گنجائش اپنی جگہ پر باقی ہے ۔ دورۂ حدیث وہ بابرکت درجہ ہے کہ جو پورا سال ہی حدیث کے لیے وقف ہوتا ہے۔ اور اس میں صحاحِ ستہ کا درس جاری رہتا ہے؛ لہذا وقت کو غنیمت جانتے ہوئے اگر مکمل صحاح کا مطالعہ ہو جائے تو اس کے بہت فوائد حاصل ہوں گے۔ صحاح ستہ میں اح

تعارف امیر اہل سنت دامت برکاتھم العالیہ

تصویر
تعارف امیر اہل سنت حضرت علامہ و مولانا الیاس قادری زیدہ مجدہ از قلم:مولانا سجاد عطاری مدنی نام و نسب: امیر اہل سنت مولانا الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ کی ولادت 26 رمضان المبارک 1369ھ بمطابق 12 جولائی 1950 بروز بدھ کراچی کے علاقے کھارادر میں ہوئی. آپ کا اسم گرامی محمد اور عرفی نام الیاس ہے۔ آپ کی کنیت ابو بلال اور تخلص عطار ہے۔ آپ کا تعلق میمن برادری سے ہے۔ بیعت و خلافت: آپ سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ میں بیعت ہیں۔ آپ کے پیر صاحب کا نام سیدی قطب مدینہ مولانا ضیاء الدین مدنی علیہ الرحمہ ہے۔ آپ کی خلافت جانشین قطب مدینہ شیخ فضل الرحمن مدنی سے اور مفتی محمد عبدالسلام قادری فتحپوری اور مفتی محمد وقار الدین رضوی رحمھم اللہ سے ہے۔ عطار کہلانے کی وجہ: آپ نے ایک مدنی مذاکرے میں فرمایا کہ مجھے عطر لگانے کا شوق تھا تو پھر میں نے عطر بیچنے کا بھی کاروبار شروع کردیا، اس وجہ سے لوگ مجھے عطار کہنے لگے۔ اسی وجہ سے میں نے اپنا تخلص عطار رکھا اور یہ تخلص اتنا مشہور ہوا کہ لوگ مجھے الیاس کم عطار زیادہ ک

مطالعہ: روح کی غذا

تصویر
مطالعہ: روح کی غذا از قلم: مولانا طفیل احمد مصباحی سابق نائب ایڈیٹر ماہنامہ اشرفیہ مبارک پور موبائل نمبر: 8416960925 زندگی   ، جسم اور روح کے مجموعے کا نام ہے ۔ انسان کو زندہ رہنے اور زندگی گذارنے کے لیے غذاؤں کی ضرورت پڑتی ہے ۔ زندگی کی بھی دو صورتیں ہیں۔ ایک مادی زندگی   ، دوسری روحانی زندگی۔ جسمانی زندگی کے لیے مادّی غذا اور روحانی زندگی کے لیے روحانی غذا ضروری ہے ۔ قرآن مقدس کی صراحت کے مطابق اللہ کے ذکر سے دلوں کو اطمینان و سکون کی دولت نصیب ہوتی ہے۔  اَلَا بِذِکْرِ اللهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ یہی وجہ ہے کہ علماء و مفسرین نے اللہ تعالی کے ذکر و اذکار اور اوراد و ظائف کو "روح کی غذا " کہا ہے اور یہ بات حق ہے۔ ذکر و فکر میں جو لذت اور روحانی سکون ملتا ہے ، وہ آلاتِ لہو و  لعب میں کہاں؟ جب بندہ زمین کی پستیوں میں اپنے رب کو یاد کرتا ہے تو اللہ رب العزت آسمان کی بلندیوں پر عرشیوں کے درمیان اس کا ذکر کرتا ہے ۔ ذکر و اذکار کے علاوہ، عبادت و ریاضت ، قرآن شریف کی تلاوت اور مجلسِ وعظ و تذکیر سے بھی روح کو غذا ملتی ہے ۔ غر

پیڑ پودے لگائیں اور آکسیجن فراہم کریں

تصویر
پیڑ پودے لگائیں اور آکسیجن فراہم کریں از قلم: مولانا طفیل احمد مصباحی سابق نائب ایڈیٹر ماہنامہ اشرفیہ مبارک پور موبائل نمبر: 8416960925 آج پوری دنیا " کورونا " جیسی موذی وبا میں مبتلا ہے ۔ اس وبا سے اب تک ہزاروں افراد مر چکے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ بیمار ہیں اور کورونا کی مار جھیل رہے ہیں ۔ اللہ کی پناہ !!! ہاسپیٹل اور شفا خانوں میں بیڈ نہیں مل رہے ہیں اور اگر بیڈ دستیاب ہیں تو     آکسیجن کی قلت ہے ۔ سعودی عرب سمیت دنیا کے دوسرے ممالک ہندوستان کو       آکسیجن ڈونیٹ کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم کیئر فنڈ سے 550     آکسیجن فلانٹ تیار کیے جانے کی بات چل رہی ہے ۔ جب عذاب سر پر مسلط ہو جاتا ہے ، تب ہم اس سے نجات کے راستے ڈھونڈنے لگتے ہیں۔   آبادی اور رقبہ کے لحاظ سے چین کے بعد ہندوستان دنیا کا غالباً سب سے بڑا ملک ہے ، اس کے پاس قدرتی ذخائر اور   آکسیجن پیدا کرنے والے ذرائع کی کمی نہیں ہے ۔ لیکن افسوس !     آج ہمارا ملک     آکسیجن کی قلت کا سامنا کر رہا ہے ۔ بروقت آکسیجن نہ ملنے کے

دعوت اسلامی کا مختصر تعارف

تصویر
دعوت اسلامی کا مختصر تعارف از قلم: محمد عرفان رضا قادری الحمد للہ دعوت اسلامی تبلیغ قر   آن و سنت کی ایک عالمگیر غیر سیاسی تحریک ہے جو کہ دین متین کی خدمت کے لیے ہمیشہ کوشاں رہتی ہے۔ اس پیاری تحریک کا مقصد رضاے الٰہی عزوجل،خوشنودئ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم، سنت کو عام کرنا اور مسلمانوں کو پابند شرع بنانا ہے۔ آئیے ! مختصر انداز میں دعوت اسلامی کا تعارف پڑھتے ہیں کہ کس انداز میں دعوت اسلامی کام کر رہی ہے؟ پھر آپ خود فیصلہ کریں کہ جب دعوت اسلامی دین کا اتنا بڑا کام کر رہی ہے تو ہمارا کیا فریضہ بنتا ہے؟ ہم بھی دعوت اسلامی کا تن من دھن سے ساتھ کیوں نہ دیں؟ آئیے! جانتے ہیں کیا ہے دعوت اسلامی اور اس کا طریقۂ کار؟ الحمدللہ عزوجل دعوت اسلامی 1981ء میں معرض وجود میں آئی۔ خوبصورت درخت کو حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری نے اپنے خون جگر سے کچھ اس طرح سینچا کہ اس کی شاخیں بجلی کی رفتار سے بہت جلد دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں پہنچ کر دین متین کی خدمت کو سرانجام دے رہی ہیں۔ اب تک الحمد للہ اس تحریک نے 80 سے زائد شعبہ جات قائم کر دیے ہیں جو کہ الگ الگ ا